Maktaba Wahhabi

180 - 191
میں روانہ کیا اور فرمایا: ’’اگر سعد مل جائے،تو انہیں میرا سلام کہنا اور اُن سے کہنا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دریافت کر رہے ہیں:’’تم کیسے ہو؟‘‘ زید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: ’’فَجَعَلْتُ أَطُوْفُ بَیْنَ الْقَتْلٰی،فَأَصَبْتُہٗ،وَ ہُوَ فِيْ رَمْقٍ،وَ بِہٖ سَبْعُوْنَ ضَرْبَۃً:مَا بَیْنَ طَعْنَۃٍ بِرُمْحٍ،وَ ضَرْبَۃٍ بِسَیْفٍ،وَ رِمْیَۃٍ بِسَہْمٍ۔‘‘ ’’میں مقتولین میں گھومتے گھومتے اُن تک پہنچ گیا،تو میں نے اُنہیں زندگی کے آخری سانس لیتے ہوئے پایا۔اُن کے جسم پر تیر،تلوار اور نیزے کے ستّر زخم تھے۔‘‘ ’’فَقُلْتُ لَہٗ: ’’میں نے اُن سے کہا: ’’یَا سَعْدُ! إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم یَقْرَأُ عَلَیْکَ السَّلَامُ،وَ یَقُوْلُ لَکَ: ’’خَبِّرْنِيْ:کَیْفَ تَجِدُکَ؟‘‘ ’’اے سعد! بلاشبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو سلام کہتے ہیں اور آپ سے پوچھتے ہیں: ’’مجھے بتلاؤ:تم اپنے آپ کو کیسے پاتے ہو۔‘‘ ’’عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ السَّلَامُ،وَ عَلَیْکَ السَّلَامُ۔قُلْ لَّہٗ: ’’أَجِدُنِيْ رِیْحَ الْجَنَّۃِ۔‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام اور آپ پر سلام۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں میری طرف سے عرض کرنا:
Flag Counter