Maktaba Wahhabi

178 - 191
اللہ أکبر! وقت موت اور اس کی بنا پر نمودار ہونے والے حالتا اور کیفیتیں امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو مذکورہ بالا انتہائی بیش قیمت اور جامع وصیت سے غافل نہ کر سکیں،بلکہ وہ جسم سے روح پرواز کرنے تک وصیت فرماتے رہے۔رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ وَ أَرْضَاہُ۔ ربِّ کریم ہمیں بھی اُن کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں۔آمین دیگر فوائد: ۱۔ مخاطب لوگوں کے روبرو توحید و رسالت کی گواہی دینا اور اپنے سب کچھ کے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ہونے کا اعلان کرنا ۲۔ دعوت میں مخاطب لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے،ان میں سے کسی ایک کا کسی حکمت کے پیشِ نظر نام لے کر پکارنا ۳۔ دینِ اسلام کے دینِ حق ہونے اور تمام ادیان پر غلبہ کی مخاطبین کو تاکیدی خبر دینا۔ ۴۔ داعی کی تمام کدوکاوش اور جدوجہد،عبادات،جینے مرنے،سب کچھ کا،محض اللہ تعالیٰ کے لیے ہونا ۵۔ داعی کا رب العالمین کے احکامات کی تعمیل میں سب مخاطبین سے آگے ہونا ۶۔ اولاد اور اہل و عیال کی تربیت و تزکیہ اور وعظ و نصیحت کا موت کے آنے تک اہتمام کرنا ۷۔ اولاد کے بڑے ہونے کا انہیں وعظ و نصیحت کی راہ میں رکاوٹ نہ ہونا ۸۔ اہلِ ایمان اور صالحین کے لیے بھی تبلیغ و تذکیر / کسی کی نیکی اور تقویٰ کا اسے وعظ و نصیحت کرنے میں حائل نہ ہونا ۹۔ دعوتِ دین میں:،اختلاف سے دُوری،توحید و رسالت،تقویٰ،استقامت،اختلاف سے دُوری،صلہ رحمی،یتیموں پر شفقت،پڑوسیوں
Flag Counter