Maktaba Wahhabi

166 - 191
[’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موت کا فرشتہ آیا(یا موت کا وقت آیا)،تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا نقش دار کپڑا چہرے پر ڈالنا شروع کیا۔جب آپ گھٹن محسوس فرماتے،تو اسے چہرے سے ہٹا دیتے۔اسی حالت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہود و نصاریٰ پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو،(کہ)انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنایا۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم(اپنے اس فرمان سے امت کو)اُن ایسے عمل کے کرنے سے ڈرا رہے تھے۔‘‘ مذکورہ بالا روایات میں ہم دیکھتے ہیں،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مرض الموت میں موت کا وقت آنے اور اس کی وجہ سے گھٹن پیدا ہونے کے باوجود دعوتِ دین دینے کو نہ چھوڑا،بلکہ اپنی امت کو یہود و نصاریٰ کی طرح اپنی قبر کو مسجد بنانے سے سختی سے ڈرایا۔ نو دیگر فوائد: ۱۔ شرک کا سبب اور ذریعہ بننے والی باتوں سے ڈرانا ۲۔ شرک کی شدید سنگینی،کہ اس کا ذریعہ بننے والی باتوں سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا موت اور اس کی سختی نمودار ہونے کے باوجود ڈرانا ۳۔ اہلِ توحید کو بھی شرک کا ذریعہ بننے والی باتوں سے دُور رہنے کی تلقین ۴۔ دعوت و توجیہ اور ترغیب و ترہیب میں …حسب حالات… بالواسطہ دعوت دینے کا اسلوب اختیار کرنا ۵۔ ضرورت اور موقع کے مناسب موضوع کا انتخاب ۶۔ اسلوب ترہیب کا استعمال ۷۔ اسلوب تشبیہ و تمثیل کا استعمال
Flag Counter