Maktaba Wahhabi

105 - 191
تمہاری تجارت کو اپنے شہروں میں آنے سے نہیں روکیں گے۔‘‘] ’’ہمارا(مطلوب و)مقصود دنیا نہیں۔ہمارا ہدف اور …آخرت ہے۔بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہماری طرف ایک رسول مبعوث فرمائے(اور)اُن سے فرمایا: [’’بلاشبہ میں نے اس گروہ کو اُن لوگوں پر مسلط کر دیا ہے،جو میرے دین کو اختیار نہیں کرتے۔میں ان کے ذریعے اُن سے انتقام …… جب تک وہ اس [دین] کا اقرار کرتے رہیں گے،انہیں ہی غالب کرتا رہوں گا۔وہ دین حق ہے۔اس سے بے رخی اختیار کرنے والا ذلیل ہی ہوتا ہے اور اس کو مضبوطی سے تھامنے والا عزت ہی پاتا ہے۔‘‘] رستم نے اُن سے دریافت کیا:’’ فَمَا ہُوَ؟‘‘ [’’پس وہ(دین)کیا ہے؟‘‘] انہوں نے فرمایا: ’’أَمَّا عَمُوْدُہٗ،اَلَّذِيْ لَا یَصْلُحُ شَيْئٌ مِنْہُ إِلَّا بِہٖ فَشَہَادَۃُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا-صلى اللّٰه عليه وسلم-رَّسُوْلُ اللّٰہِ،وَ الْإِقْرَارُ بِمَا جَآئَ بِہٖ مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ۔‘‘ [’’سو اس کا ستون،جس کے بغیر اس کی کوئی بات درست قرار نہیں پاتی،تو وہ(اس بات کی)گواہی دینا ہے،کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلاشبہ محمد-صلی اللہ علیہ وسلم-اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں اور جو کچھ وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے لائے ہیں،اس کا اقرار کرنا]۔ اس نے کہا:’’ مَا أَحْسَنُ ہٰذَا! وَ أَيُّ شَيْئٍ أَیْضًا۔‘‘ [’’کتنی حسین ہے یہ(بات)! اور اس کے علاوہ کیا چیز ہے؟‘‘] انہوں نے بیان کیا:
Flag Counter