Maktaba Wahhabi

584 - 699
آئے ہو؟ میں نے عرض کی کہ میں حصولِ علم کی کوشش میں سرگرداں ہوں تو انھوں نے فرمایا کہ میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: {مَا مِنْ خَارِجٍ خَرَجَ مِنْ بَیْتِہٖ فِيْ طَلَبِ الْعِلْمِ،إِلَّا وَضَعَتْ لَہُ الْمَلَائِکَۃُ أَجْنِحَتَھَا رِضًا بِمَا یَصْنَعُ}[1] ’’کوئی بھی شخص جب حصولِ علم کی غرض لے کر اپنے گھر سے نکلتا ہے تو اس کے اس فعل پر اپنی رضا مندی کا اظہار کرنے کے لیے فرشتے اپنے پر ٹھہرا لیتے ہیں۔‘‘ معجم طبرانی کبیر اور مستدرک حاکم میں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ لَا یُرِیْدُ إِلَّا أَنْ یَّتَعَلَّمَ خَیْراً أَوْ یُعَلِّمَہٗ،کَانَ لَہٗ کَأَجْرِ حَاجٍّ،تَامًا حَجَّتُہٗ}[2] ’’جو شخص محض اس غرض سے مسجد کی طرف گیا کہ وہ علم سیکھے یا سکھلائے تو اسے پورے ایک حج کا ثواب ملے گا۔‘‘ سنن ابن ماجہ و بیہقی اور مستدرک حاکم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {منْ جَائَ مَسْجِدِيْ ھٰذَا لَمْ یَأْتِہٖ إِلَّا لِخَیْرٍ یَتَعَلَّمُہٗ أَوْ یُعَلِّمُہٗ،فَھُوَ بِمَنْزِلَۃِ الْمُجَاھِدِیْنَ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ،وَمَنْ جَآئَ لِغَیْرِ ذٰلِکَ فَھُوَ بِمَنْزِلَۃِ الرَّجُلِ یَنْظُرُ إِلٰی مَتَاعِ غَیْرِہٖ}[3] ’’جو شخص میری مسجد میں محض اس غرض سے آئے کہ وہ کوئی بھلائی(علم)سیکھے گا یا سکھلائے گا،تو وہ اﷲ کی راہ میں جہاد کرنے والوں جیسا شمار ہوگا اور جو کسی دوسری غرض سے آئے گا وہ ایسے ہی ہوگا،جیسے کوئی کسی دوسرے کی چیز کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھتا ہے۔‘‘ درسِ قرآن و حدیث سننے والوں کے مقام و مرتبے کا اندازہ اس حدیث سے بھی لگایا جا سکتا ہے،جو کم و بیش چوبیس(24)صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے اور کم و بیش ایک سو ستاون(157)طُرق سے،
Flag Counter