سکتاہے،نہ دیکھ سکتا ہے اور نہ ہی اسے کسی چیز کا علم ہے ؟۔[1] اللہ عز وجل کے علاوہ جن کی بھی عبادت کی جاتی ہے ان کی عاجزی و درماندگی کو اللہ تعالیٰ نے بڑی اچھی طرح بیان فرمایا ہے،ارشاد باری ہے: ﴿قَلْ أَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَا لَا یَمْلِکُ لَکُمْ ضَرّاً وَّلَا نَفْعاً وَاللّٰہُ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ﴾[2] آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم اللہ کے علاوہ ان کی عبادت کرتے ہو جو نہ تمہارے کسی نقصان کے مالک ہیں نہ کسی نفع کے،اللہ تعالیٰ ہی خوب سننے والا علم رکھنے والا ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿أُ یُشْرِکُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئاً وَّھُمْ یُخْلَقُوْنَ،وَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَھُمْ نَصْراً وَّلَا أَنْفُسَھُمْ یَنْصُرُوْنَ،وَإِنْ تَدْعُوْھُمْ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |