جو اپنا دین بدل دے اسے قتل کردو۔ اسے امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی ’’صحیح‘‘ میں روایت کیا ہے۔[1] اس سے معلوم ہوا کہ دین اسلام سے مرتد ہونے والے سے توبہ کروائی جائے گی اگر وہ توبہ کرلے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا اور فوری طور پر کیفر کردار (جہنم) تک پہنچایا جائے گا۔ ۱- قول کے سبب ارتداد: جیسے اللہ تعالیٰ کو گالی دینا ‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینا،یا اللہ تعالیٰ پر عیب لگانا ‘ مثال کے طور پر کوئی یہ کہے کہ اللہ تعالیٰ فقیر و محتاج ہے یا اللہ تعالیٰ ظالم ہے‘ یا اللہ تعالیٰ بخیل ہے،یا یہ کہے کہ اللہ تعالیٰ بعض چیزوں کو نہیں جانتا ہے‘ یایہ کہے کہ اللہ نے ہم پر نماز فرض نہیں کی ہے ‘ اس قسم کی تمام باتوں سے انسان مرتد ہو جائے گا‘ اس سے توبہ کروائی جائے گی اور توبہ کر لے تو ٹھیک ورنہ اسے قتل کردیاجائے گا۔ ۲- فعل کے سبب ارتداد: عملی ارتداد:جیسے نماز ترک کردینا‘ چنانچہ جو شخص نماز چھوڑدے نہ پڑھے وہ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |