شرط المحبۃ أن توافق مــن تحب علی محبتہ بلا عصیانِ فإذا ادعیت لہ المحبۃ مع خلا فک ما یحب فأنت ذو بھتانِ أتحب أعداء الحبیب وتدعي حباً لہ ما ذاک في إمــــکانِ وکذا تعادي جاھـداً أحبابہ أین المحــبۃ یا أخا الشیطانِ محبت کی شرط یہ ہے کہ تم بلا چوں چرا اپنے محبوب کی مرضی میں اس کی اطاعت کرو ‘اگرتم نے اس سے محبت کا دعویٰ کیا اور اس کی مرضی کی خلاف ورزی بھی کرتے رہے‘ تو اپنی محبت کے دعوے میں جھوٹے ہو۔کیا تم ایک طرف محبوب کے دشمنوں سے والہانہ محبت رکھتے ہو اورپھر اُس سے محبت کے دعوے بھی کرتے ہو‘ ایسا تو کسی بھی طرح ممکن نہیں،اسی طرح اُس کے محبوبوں سے سخت دشمنی رکھتے ہو! شیطان کے بھائی کہاں ہے محبت! اے اللہ ! ہم تجھ سے تیری محبت‘ تجھ سے محبت کرنے والوں سے محبت ‘ اور تیری محبت سے قریب کرنے والے ہر عمل سے محبت کا سوال کرتے ہیں۔ آٹھویں شرط:اللہ کے علاوہ دیگر معبودان باطلہ کا کفر و انکار۔ یعنی غیر اللہ کی عبادت سے براء ت کا اظہار کرے اور اسے باطل سمجھے‘ جیساکہ ارشاد باری ہے: |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |