ایسا کیا یا اس سے راضی و خوش ہوا وہ کافر ہے،اس کی دلیل اللہ عزوجل کا درج ذیل فرمان ہے: ﴿وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ﴾[1] وہ دونوں کسی کو بھی جادو نہ سکھاتے تھے یہاں تک کہ (پہلے ہی ) کہہ دیتے تھے کہ دیکھو ہم آزمائش کے طور پر بھیجے گئے ہیں لہٰذا کفر نہ کرو۔ ہشتم: مشرکین کی حمایت اور مسلمانوں کے خلاف ان کی مدد کرنا،دلیل درج ذیل فرمان باری ہے: ﴿وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ ۗ إِنَّ اللّٰہَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ﴾[2] اور تم میں سے جوبھی ان سے دوستانہ رویہ رکھے گا وہ انہی میں سے ہوگا‘ بیشک اللہ تعالیٰ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔ نہم: جو یہ عقیدہ رکھے کہ بعض لوگوں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت سے نکلنے کا اختیار |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |