مومن انہیں دفع کرتا رہے ‘ ان سے اظہار اطمینان نہ کرے اورنہ ہی وہ اس کے دل میں پیوست ہونے پائیں،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((إنَّ اللّٰہَ تَجاوَزَ لِأُمَّتي ما حَدَّثَتْ به أَنْفُسَها،ما لَمْ يَتَكَلَّمُوا،أَوْ يَعْمَلُوا بهِ)) [1] اللہ تعالیٰ نے میری امت کے جی میں پیدا ہونے والے خیالات کو معاف کردیا ہے جب تک کہ وہ اسے کہہ نہ دیں یا اس پر عمل نہ کرلیں۔ البتہ اسے درج ذیل اعمال انجام دینا چاہئے: ۱- شیطان سے اللہ عزوجل کی پناہ مانگے۔[2] ۲- نفس میں پیدا ہونے والی چیزوں سے باز رہے۔[3] ۳- کہے:میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا۔[4] دوسری قسم:یہ کفر و ارتداد سے کمتر وہ منافی امور ہیں جو ایمان کو کمزورکرتے |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |