دیگر انبیاء کرام کی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی وفات ہوگئی‘لیکن آپ کا دین قیامت تک کے لئے باقی ہے،ارشاد ہے: ﴿إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ﴾[1] بیشک آپ کو بھی موت آئے گی اور یقینا انہیں بھی مرنا ہے۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّن قَبْلِكَ الْخُلْدَ ۖ أَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ ﴿٣٤﴾ كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ﴾[2] آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی‘ کیا اگر آپ مرگئے تو وہ ہمیشہ کے لئے رہ جائیں گے؟ ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھناہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عبادت کی مستحق صرف اللہ واحد کی ذات ہے جس کا کوئی شریک نہیں ‘ ارشاد ہے: ﴿قُلْ إِنَّ صَلَا تِيْ وَنُسُکِيْ وَمَحْیَايَ وَمَمَاتِي لِلّٰہِ رَبِّ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |