وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ۚ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ﴾[1] آپ فرمادیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع ونقصان کا اختیار نہیں رکھتا ‘ مگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ چاہے‘ اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا میں بہت سے منافع حاصل کرلیتااور کوئی نقصان مجھ کو نہ پہنچتا‘ میں تو محض ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿قُلْ إِنِّي لَا أَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا ﴿٢١﴾ قُلْ إِنِّي لَن يُجِيرَنِي مِنَ اللّٰہِ أَحَدٌ وَلَنْ أَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا﴾[2] کہہ دیجئے کہ مجھے تمہارے کسی نفع ونقصان کا اختیار نہیں۔ کہہ دیجئے کہ مجھے ہرگز کوئی اللہ سے بچا نہیں سکتااور میں ہرگز اس کے سوا کوئی جائے پناہ بھی پانہیں سکتا۔ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |