صدیوں اور زمانوں سے باقی ہے‘قیامت تک تمام اگلوں پچھلوں کے لئے زندہ جاوید معجزہ ہے،[1]نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((ما من الأنبیاء نبي إلا أعطي من الآیات ما مثلہ آمن علیہ البشر،وإنما کان الذي أوتیتہ وحیاً أوحاہ اللّٰہ إلي،فأرجو أن أکون أکثرھم تابعاً یوم القیامۃ)) [2] ہر نبی کو ایسی (ظاہری )نشانیاں عطا کی جاتی تھیں جسے دیکھ کر لوگ ایمان لائیں ‘ لیکن مجھے جو نشانی عطا کی گئی وہ ایک وحی ہے جسے اللہ میری طرف کرتا ہے‘ لہٰذا مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ امتی میرے ہوں گے۔ حدیث کا مفہوم یہ نہیں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات قرآن کریم میں محصور ہیں ‘ نہ ہی یہ مطلب ہے کہ آپ کو پچھلے انبیاء کی طرح حسی (ظاہری) معجزات نہیں دیئے گئے‘ بلکہ حدیث کا معنیٰ یہ ہے کہ قرآن کریم جیسا عظیم ترین |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |