صالحین نے سختی سے اس کاردّ کیا ہے، لہٰذا خاص شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے لیے خاص گیارہویں تاریخ کوصدقہ کرنا اسے ناجائز اورغیرمشروع بنادیتاہے۔ علامہ شاطبی رحمہ اللہ (790ھ)لکھتے ہیں : مِنْ ذٰلِکَ تَخْصِیصُ الْـأَیَّامِ الْفَاضِلَۃِ بِأَنْوَاعٍ مِّنَ الْعِبَادَاتِ الَّتِي لَمْ تُشْرَعْ لَہَا تَخْصِیصًا؛ کَتَخْصِیصِ الْیَوْمِ الْفُلَانِيِّ بِکَذَا وَکَذَا مِنَ الرَّکَعَاتِ، أَوْ بِصَدَقَۃِ کَذَا وَکَذَا، أَوِ اللَّیْلَۃِ الْفُلَانِیَّۃِ بِقِیَامِ کَذَا وَکَذَا رَکْعَۃٍ، أَوْ بِخَتْمِ الْقُرْآنِ فِیہَا أَوْ مَا أَشْبَہَ ذٰلِکَ ۔ ’’عام دنوں کو ان عبادات کے ساتھ خاص کرنا، جو ان دنوں میں مشروع نہیں ہیں ، جیسا کہ کسی دن کو خاص عدد رکعات یا خاص صدقہ کے ساتھ خاص کرنا یا فلاں رات کو اتنی اتنی رکعات پڑھنا یا خاص رات میں قرآنِ کریم مکمل کرنا وغیرہ بدعت ہے۔‘‘(الاعتصام : 12/2) علامہ ابوشامہ رحمہ اللہ (665ھ)لکھتے ہیں : لَا یَنْبَغِي تَخْصِیْصُ الْعِبَادَاتِ بِأَوْقَاتٍ لَّمْ یُخَصِّصْہَا بِہَا الشَّرْعُ بَلْ یَکُوْنُ جَمِیْعُ أَفْعَالِ الْبِرِّ مُرْسَلَۃً فِي جَمِیْعِ الْـأَزْمَانِ لَیْسَ لِبَعْضِہَا عَلٰی بَعْضٍ فَضْلٌ إِلَّا مَا فَضَّلَہُ الشَّرْعُ وَخَصَّہٗ بِنَوْعٍ مِّنَ الْعِبَادَۃِ فَإِنْ کَانَ ذٰلِکَ اخْتُصَّ بِتِلْکَ الْفَضِیْلَۃِ تِلْکَ الْعِبَادَۃُ دُوْنَ غَیْرِہَا کَصَوْمِ یَوْمِ عَرَفَۃَ وَعَاشُوْرَائَ وَالصَّلَاۃِ فِي |