Maktaba Wahhabi

322 - 354
فائدہ نمبر: سیدنا ابو درداء اور سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَا مِنْ مَیِّتٍ یَّمُوتُ فَیُقْرَأُ عِنْدَہٗ یٰس إلَّا ہَوَّنَ اللّٰہُ عَلَیْہِ ۔ ’’جو آدمی فوت ہوتا ہے اور اس کے پاس سورت یس کی تلاوت کی جاتی ہے، تو اللہ اس پر آسانی کر دیتے ہیں ۔‘‘ (مسند الفردوس : 6099؛ التّلخیص الحبیر لابن حجر : 2/104) سند من گھڑت ہے۔ مروان بن سالم غفاری متروک ووضاع ہے۔ دلیل نمبر3 سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ مَرَّ عَلَی الْمَقَابِرِ فَقَرَأَ فِیہَا إِحْدٰی عَشَرَ مَرَّۃٍ : ﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ﴾ ثُمَّ وَہَبَ أَجْرَہُ الْـأَمْوَاتَ أُعْطِيَ مِنَ الْـأَجْرِ بِعَدَدِ الْـأَمْوَاتِ ۔ ’’جو قبرستان سے گزرے اور سورت اخلاص گیارہ بار پڑھ کر اس کا ثواب مردوں کو بخش دے، تو اسے تمام مردوں کی گنتی کے برابر ثواب دیا جائے گا۔‘‘ (تاریخ قزوین : 2/297) روایت سخت ضعیف ہے۔ داؤد بن سلیمان غازی کی توثیق ثابت نہیں ۔ حافظ ذہبی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
Flag Counter