Maktaba Wahhabi

313 - 354
بھی واضح ہوجاتا ہے، جو کہتا ہے کہ فرمانِ نبوی : ’’میری قبر کو میلہ گاہ نہ بنانا۔‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ کم آنے جانے اور قصد کرنے کے سبب میری قبر کو عید نہ بناؤ، جو سال میں دو مرتبہ ہوتی ہے، بلکہ ہر وقت میری قبر کا قصد کرو، اس کی طرف آنے میں جلدی کرو اور دُور اور قریب سے اس کی طرف مسلسل آؤ، اس کام کو اپنی فطرت اور عادت بناؤ … حالانکہ یہ مفہوم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ان ارشادات کے خلاف ہے جو آپ نے اپنی قبر اور دوسری قبروں کے بارے فرمائے۔یہ مفہوم ان چیزوں کی طرف ترغیب دیتا ہے جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُمت کو منع فرمایا ہے اور خطرہ محسوس کیا ہے ۔ یہ مفہوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد کے خلاف ہے، یہ بھی ہے کہ تاویل کرنے والے نے جو معنی بیان کیا ہے وہ اذہان میں تشریح کی بجائے اُلجھن پیدا کرتا ہے، ایسا کیوں نہ ہو کہ معروف احادیث اس مفہوم کے سخت خلاف ہیں ، بلکہ یہ حدیث ِ نبوی خود اس تاویل کو ردّ کرتی ہے، اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی ہے کہ آپ جہاں بھی ہو، مجھ پہ درود پڑھ دینا، پھر اگر (معاذ اللہ!) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد یہی ہوتی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے قبروں کی طرف قصد کی ترغیب اور زیادہ آنے جانے کے واضح الفاظ میں بیان فرما دیتے، جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدوں کی طرف زیادہ آنے کی ترغیب دی ہے ۔‘‘ (الصّارم المُنکي في الرد علی السّبکي ص 310)
Flag Counter