یَصِحُّ وَقْفُہٗ وَنَذْرُہٗ ۔ ’’بڑے بڑے حرام کام اور بڑے اسباب شرک یہ ہیں کہ قبروں کے پاس نماز پڑھی جائے، انہیں مسجد بنا لیا جائے یا ان پر عمارت بنائی جائے۔ کراہت کا قول کسی اور بات (حرمت) پرمحمول ہے، کیونکہ علما کے بارے میں یہ گمان نہیں کیاجاسکتا کہ وہ ایسے فعل کو جائز قرار دیں ، جس کے کرنے والے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت تواتر کے ساتھ ثابت ہو۔ انہیں گرانا واجب ہے، اسی طرح قبروں پر بنائے گئے قبوں کو گرانا بھی ضروری ہے، کیونکہ یہ ’’مسجد ضرار‘‘ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہیں ۔ ان کی بنیاد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت پرہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے اور اونچی قبریں گرانے کا حکم فرمایا ہے۔ اسی طرح قبر پر موجود ہر قندیل اور ہر چراغ ہٹانا بھی واجب ہے، قبرپر وقف ونذر صحیح نہیں۔‘‘ (الزّواجر عن اقتراف الکبائر :1 / 121-120) |