Maktaba Wahhabi

196 - 354
الْبِدَعِ بِالْـأَہْوَائِ وَالْآرَائِ، وَلِہٰذَا قَالَ فِي شَأْنِہِمْ وَأَشْبَاہِہِمْ : ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یُّجَادِلُ فِي اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْمٍ﴾، أَيْ عِلْمٍ صَحِیحٍ، ﴿وَیَتَّبِعُ کُلَّ شَیْطَانٍ مَرِیدٍ، کُتِبَ عَلَیْہِ﴾ ۔ ’’یہ ان گمراہ اہل بدعت کا حال ہے جو باطل کی پیروی کرتے اور اللہ کے نازل کردہ حق کوچھوڑ کر گمراہی کے سرغنوں اور نفسانی خواہشات و انسانی آرا کے ذریعے بدعت کی دعوت دینے والوں کے پیچھے چلتے ہیں ۔ اسی لیے اللہ نے فرمایا کہ بعض لوگ ایسے ہیں جو علم صحیح کے بغیر اللہ کے بارے میں بحث مباحثہ کرتے ہیں اور ہر سرکش شیطان کا اتباع کرتے ہیں ۔‘‘ (تفسیر ابن کثیر : 3/409-408) نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَلَا هُدًى وَلَا كِتَابٍ مُّنِيرٍ ‎﴿٨﴾‏ ثَانِيَ عِطْفِهِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۖ لَهُ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ ۖ وَنُذِيقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَذَابَ الْحَرِيقِ﴾ (الحَجّ : 9-8) ’’ بعض لوگ ایسے ہیں ، جو (حق سے) اعراض کرتے ہوئے اللہ کے بارے میں علم، ہدایت اور روشن دلیل کے بغیراللہ کی راہ سے دور کرنے کے لئے بحث مباحثہ کرتے ہیں ، ان کے لیے دنیا میں رسوائی ہے اور روز قیامت ہم انہیں جلنے کا عذاب چکھائیں گے۔‘‘ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
Flag Counter