Maktaba Wahhabi

117 - 354
دلیل نمبر 12: علامہ کاسانی صاحب بیان کرتے ہیں : إِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ فَاتَتْہُمَا صَلَاۃٌ عَلٰی جِنَازَۃٍ فَلَمَّا حَضَرَا مَا زَادَا عَلَی الِْاسْتِغْفَارِ لَہٗ، وَاللَّفْظُ لِلْکَاسَانِيِّ ۔ ’’سیدنا عبداللہ بن عباس اورسیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم ایک نماز جنازہ سے رہ گئے، بعد میں حاضر ہوئے، تو اس کے لیے دعائے مغفرت کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔‘‘ (المبسوط : 2/67، طبع بیروت، بدائع الصّنائع : 2/777) بے اصل روایت ہے، محدثین ایسی روایات کو قابل التفات بھی نہیں سمجھتے تھے۔ دلیل نمبر13: سیدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا: کون سی دُعا زیادہ قبول ہوتی ہے ؟ فرمایا : جَوْفَ اللَّیْلِ الْآخِرِ، وَدُبُرَ الصَّلَوَاتِ الْمَکْتُوبَاتِ ۔ ’’رات کے آخری نصف اور فرض نمازوں کے بعد والی۔‘‘ (سنن التّرمذي : 3499، عمل الیوم واللّیلۃ للنّسائي : 108) سند انقطاع کی وجہ سے ’’ضعیف‘‘ ہے، عبدالرحمن بن سابط کا سیدنا ابو اُمامہ رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں ۔ امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
Flag Counter