Maktaba Wahhabi

109 - 354
الْوَاقِدِيِّ غَیْرُ مَحْفُوظَۃٍ، وَھُوَ بَیِّنُ الضَّعْفِ ۔ ’’یہ غیر محفوظ احادیث بیان کرتا ہے اور یہ مصیبت اسی کی طرف سے ہے۔ واقدی کی احادیث کے متون غیر محفوظ ہیں ۔ اس کے ضعیف ہونے میں کوئی شبہ نہیں ۔‘‘ (الکامل في ضعفاء الرّجال : 6/243) حافظ خطیب بغدادی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اَلْوَاقِدِيُّ عِنْدَ أَئِمَّۃِ أَھْلِ النَّقْلِ ذَاھِبُ الْحَدِیثِ ۔ ’’واقدی ائمہ محدثین کے ہاں ضعیف ہے۔‘‘ (تاریخ بغداد : 1/37) 2.عبدالجبار بن عمارہ قاری ’’مجہول‘‘ ہے، اسے امام ابو حاتم رازی (الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم : 4/33) اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ (میزان الاعتدال : 2/534) نے ’’مجہول‘‘ قرار دیا ہے، صرف امام ابن حبان رحمہ اللہ نے ’’الثقات‘‘ میں ذکر کیا ہے۔ 3.روایت مرسل بھی ہے۔ اس طرح کی روایت سے سنت کا ثبوت محال ہے ۔ دلیل نمبر 7: ابراہیم ہجری کہتے ہیں : رَأَیْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفٰی، وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَۃِ، وَمَاتَتِ ابْنَتُہٗ فَتَبِعَہَا عَلٰی نَعْلٍ خَلْفَہَا، فَجَعَلَ النِّسَائُ یَرْثِیْنَ، فَقَالَ : لَا تَرْثِیَنَّ
Flag Counter