Maktaba Wahhabi

127 - 346
گزرنے کے بعد کہ جس میں وہ ایسے مستویات میں کسی ایک کے قریب ترین مقام پر پہنچ جاتا ہے کہ اُس کا دکھائی دین عین ممکن ہوتا ہے۔ اور یہ وہ اصول ہے کہ جس میں فضائی اور آسمانی عوامل وغیرہ میں سے بہت سارے عوامل شامل ہوتے ہیں۔(اور انہیں اس بات کی صحت کے لیے سب کے ہاں مانا جاتا ہے۔)جو کہ اس ضمن میں کم از کم کسی غلط ضابطہ کی نفی کرتے ہوئے مذکور بالا اُصول کو فلکیات کے ماہر(منجم وغیرہ)کے ہاں بھی غیر ردشدہ اُصول و قاعدہ بنادیتا ہے۔ اس لیے ہم چاند کے اثبات میں صرف اُس منجم(ماہر فلکیات)کی رپورٹ پر عمل نہیں کریں گے۔ اگرچہ رُؤیت ھلال کی امکانیت کی درستگی کے لیے اُس کی اصابت بکثیر کیوں نہ ہو۔ اور یہی بات باقی رہ جائے کہ چاند کو آنکھون سے دیکھنے پر اعتماد ہی اس مسئلہ کی اصل ہے، جیسا کہ روزِ روشن کی طرح واضح شریعت و مطہرہ نے اس اُصول کو مقرر کیا ہے۔ (ھٰذَا مَا عِنْدَنَا وَاللّٰہُ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ) ۲۔ چاند کے مطلع جات کا ایک دوسرے سے مختلف ہونے کا مقصود و مطلوب: سوال:… مطلع جات کے مختلف ہونے سے مقصود و مطلوب کیا ہے؟ اور اس کا اثر قمری مہینے کے شروع ہونے کے اثبات یا اس کے عدم اثبات پر کیا
Flag Counter