Maktaba Wahhabi

126 - 346
ہونے کے لیے معتمد علیہ ہے۔ سوائے اس کے کہ … جیسے آج سب کو معلوم ہے … آج کل فلکی مراصد(ستاروں وغیرہ کا حساب لگانے والے مراکز)کے لیے نہایت باریک بینی اور کامل تحقیق کے ذریعے چاند کی ولادت کے زمانے کی تحدید بالضبط کرنا نہایت ممکن ہوگیا ہے۔ بلکہ محدود علاقوں میں اس کی رُؤیت کے زمانوں کی امکانیت بھی ممکن ہوگئی ہے۔ اور اس معین وقت میں دوسرے مقامات پر چاند کا ایک حالت سے دوسرے حالت میں منتقل ہونے کی کیفیت کو جان لینا بھی ممکن ہوگیا ہے۔ حتی کہ اس عمل کا نہایت دقیق درجہ تک صحیح ترین ہونا بھی معلوم ہوگیا ہے۔ البتہ یہ ہے کہ شریعت نے اس بات کی تعیین و تصریح کی ہے کہ چاند کا(انسانی آنکھوں سے)دیکھنا ہی مکلف صوم کے لیے اس حکم کی علت ہے۔ فرض کریں کہ فلکی رصدگاہوں کے ساتھ اگر انسانی رؤیت کا اختلاف ہوجاتا ہے تو اعتماد انسانی رؤیت پر ہی کیا جائے گا۔(رصد گاہوں کی رپورٹس پر نہیں۔)اور حق بات یہی ہے کہ(اب تلک کے نتائج کی روشنی میں)یہ ممکن نہیں ہے کہ دونوں کا اختلاف ہو۔ اس لیے کہ یقین کے درجہ کو پہنچا ہوا(تجربہ و مشاہدہ والا)صحیح علم، تصدیق شدہ خبر صادق کے ساتھ کبھی متعارض نہیں ہوتا۔ مگر یہ بات بھی معلوم ہے کہ چاند جب پیدا ہوجاتا ہے تو اس کا دیکھنا ممکن ہی نہیں ہوتا مگر صرف ایک محدود وقت کے
Flag Counter