Maktaba Wahhabi

137 - 346
مکمل طور پر غروب ہوجانے تک ہوتا ہے۔ جیسے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَکُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتّٰی یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ ط﴾(البقرۃ:۱۸۷) ’’ اور(رات بھر)کھاتے پیتے رہو حتی کہ تمہارے لیے سفید دھاری(صبح صادق کی)کالی دھاری(صبح کاذب)سے فجر کے وقت واضح ہوجائے۔ پھر تم سب مسلمان اپنا روزہ شام تک مکمل کرو۔ ‘‘ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے روزے والی رات میں روزے کو فاسد کردینے(توڑ ڈالنے)والی تمام چیزوں کو مباح کردیا ہے اور روزے کے دن میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ان سے رُکے رہنے کا حکم فرمایا ہے تو بالتحقیق یہ حکم اس بات پر دلالت کررہا ہے کہ ’’ روزے کا رکن ‘‘ اور اس کی حقیقت دراصل یہی وہ امساک ہے کہ جس کا حکم دیا جارہا ہے۔(اور اگر کوئی شخص روزے کے اس تقاضے کو پورا نہیں کرتا تو اُس کا روزہ کاہے کا؟) ۵۔ روزے کے واجب ہونے کی شروط: ان شروط سے مقصود وہ اُمور ہیں کہ جن کی موجودگی کے وقت روزہ لازم
Flag Counter