Maktaba Wahhabi

134 - 346
مطلع جات کا باہم مختلف ہونے والے اعتبار کی کوئی وجۂ جواز باقی نہیں رہ جاتی۔ واللہ اعلم۔ ۳۔ ماہِ رمضان کے لیے تکمیل کو پہنچ جانے والے ثبوت کی کیفیت: اوّلاً:۔ مسلمانوں کے حاکم وقت(امام یا امیر جماعت)کا چاند کو دیکھ لینے پر دو عادل، مسلمان آدمیوں کی گواہی پر ہوگا۔(اور یہ مسلمان کا حاکم، امیر یا امام اعلان کرواد ے کہ رمضان شروع ہوگیا ہے۔) ثانیًا:۔ اگر چاند کا دیکھنا(کسی مطلع کے پورے علاقہ میں)ممکن نہ رہا ہو یا مطلع ابر آلود تھا اور چاند دیکھا نہیں جاسکا تو اُس وقت ماہ شعبان کے دنوں کی تیس والی گنتی پوری کرکے رمضان کے لیے تکمیل کو پہنچ جانے وا ثبوت مکمل ہوجائے گا۔(اور اگلے دن سے رمضان المبارک کا آغاز ہوجائے گا۔)یہاں عبادت کے لیے مزید حفاظت کی خاطر یہ بات قابل لحاظ رہے گی۔ چنانچہ رمضان المبارک کے آغاز میں اس مہینے کا ثبوت ایک عادل مسلمان گواہ کی گواہی کے ساتھ رؤیت کے قبول کرلینے سے ہوجائے گا۔ اور اسی کے ساتھ لوگ روزے رکھنا شروع کردیں گے۔ جبکہ رمضان المبارک کے آخر میں مسلمان پیچھے سے مسلسل روزے رکھتے چلے آرہے ہوں گے اور وہ تب تک اس عبادت سے باہر نہیں آئیں گے، جب تک وہ رمضان کے تیس دن مکمل نہ
Flag Counter