Maktaba Wahhabi

20 - 96
ہم یہاں گیارہ (11)سے لیکر انچاس (49) رکعات تراویح کے سلسلہ میں پائے جانے والے اقوال ،انکے دلائل اور توجیہات کے تذکرہ سے بات کو طول نہیں دینا چاہتے ،اہلِ علم اس سلسلہ میں بہت کچھ لکھ چکے ہیں ،ہمارے سامنے صرف ایک ہی نقطہ ہے ، اور ہم ا سے ہی زیرِ بحث لارہے ہیں اور وہ نقطہ ایک سوال ہے کہ حدیثِ رسول ﷺاور آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم کی روشنی میں نمازِ تراویح کا مسنون عدد یا مسنون نمازِ تراویح کی کتنی رکعتیں ہیں ؟ پہلی حدیث : اس سلسلہ میں جو احادیث ملتی ہیں ان میں سے پہلی حدیث صحیح بخاری و مسلم، ابو دائود و ترمذی ، نسائی و مسند احمد ، ابی عوانہ و مؤطا مالک اور سنن بیہقی میں ہے جس میں حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ((أَنَّہٗ سَأَلَ عَائِشَۃَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْہَا : کَیْفَ کَانَتْ صَلَوٰۃْ الرَّسُوْلِ ﷺفِي رَمَضَانَ ؟فَقَالَتْ :مَا کَانَ یَزِیْدُ فِي رَمَضَانَ وَ لَا فِي غَیْرِہٖ عَلَیٰ اِحْدَیٰ عَشَرَۃَ رَکْعَۃٍ ۔۔۔الخ))أ ’’انھوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا : ماہِ رمضان ( کی راتوں) میں نبی ﷺ کی نماز کیسی ہوتی تھی ؟ انھوں نے جواب دیا : آپ ﷺ رمضان یا کسی دوسرے مہینے میں گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے تھے ۔۔۔ ‘‘ بخاری مع الفتح ۳؍۳۳کتاب التہجّد، باب قیام النبی ﷺ باللیل فی رمضان و غیرہ و۴؍۲۵۱ ، مسلم مع نووی ۳؍۶؍۱۷،کتاب صلوٰۃ التراویح للالبانی ص:۳۰ مترجم اردو ۔ یہ گیارہ رکعتیں تین وتروں سمیت ہیں اور اِن میں تروایح کی تعداد صرف آٹھ (8)رکعتیں ہے جیسا کہ خود اسی حدیث کے الفاظ ہیں : ((یُصَلِّی أَرْبَعَاً فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِہِنَّ وَ طُوْلِھِنَّ ثُمَّ یُصَلِّیْ أَرْبَعَاً فَلَا تَسْأَلْ عَنْ حُسْنِہِنَّ وَ طْوْلِہِنَّ ثُمَّ یُصَلِّیْ ثَلَاثَاً ۔۔۔الخ))
Flag Counter