Maktaba Wahhabi

90 - 96
مظاہرہ کرنا چاہیئے اور دو سلاموں کے ساتھ نمازِ وتر پڑھانے والے امام کی اقتداء میں باجماعت نمازِ وتر ادا کر لینی چاہیئے ۔خصوصاً جبکہ یہ دعویٰ بھی کیا جاتا ہے کہ یہ چاروں امام اور چاروں مذاہب ہی برحق ہیں، اور جب یہ چاروں برحق ہیں تو ایسے موقع پر اُس امام کے پیچھے نمازِ وتر ادا نہ کرکے آپ نے عملاً اپنے اس دعوے کی گو یا تردید کردی۔لہٰذا ؎ آپ ہی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی ویسے آج الحمد للہ علم کا دور دورہ ہے اور مسلمانوں میں کل تک کتنے ہی ایسے امور مروّج تھے جن کا دین سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا ، اُن میں سے اکثر امور کو پڑھے لکھے لوگ ترک کر چکے ہیں جو انکی دینی بیداری کا ثبوت ہے ،اور یہ ایک خوش آئندبات بھی ہے، کیونکہ محض باپ دادا سے سنے سنائے مسائل پر اندھا دھند عمل پیرا رہنا پڑھے لکھے لوگوں کا کام نہیں ہے ،یہ تو خالص جہالت کے مترادف ہے ۔لہٰذا ہم سب کو چاہیئے کہ اپنے شب و روز میں سے تھوڑابہت وقت قرآنِ کریم کے ترجمہ و تفسیر اور سنّت ِ رسول ﷺ کو بیان کرنے والی کتبِ حدیث خصوصاً صحیحین یعنی بخاری و مسلم شریف کے مطالعہ کو بھی دیں جو کہ آج اردو اور انگلش بلکہ دنیا کی ہر زندہ زبان میں میسّر ہیں اور اگر زیادہ نہیں تو کم از کم قرآن کریم مترجم اور بلوغ المرام للحافظ ابن حجر [ اردو ترجمہ و حاشیہ مولانا عبد التوّاب محدّث ملتانی یامولانا صفی الرحمن مبارکپوری ] تو ضرور ہی پاس رکھنی چاہیئیں ۔ قرآن و سنّت کے مطالعہ سے وسعتِ ظرفی بھی پیدا ہوگی اور اِن دونوں کی طرف رجوع ہی ، امّتِ اسلامیہ کے افراد میں اتحاد و اتفاق کا بھی ضامن ہے ۔ وَاللّٰہُ ا لْمُوَفِّقُ نمازِ تراویح کے بعد دوبارہ جماعت : سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں بکثرت لوگ نمازِ تراویح کے بعد پھر دوبارہ باجماعت نوافل (قیام
Flag Counter