Maktaba Wahhabi

68 - 96
ہے ، نہ صرف یہی بلکہ علّامہ ولی الدین رحمہٗ اللہ ایسے مشہور محدِّث نے مشکوٰۃ المصابیح میں بھی یہ حدیث ابو داؤد کے نام سے [عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]ہی کے لفظ سے نقل کی ہے ، چنانچہ مشکوٰۃ شریف کے جمیع قلمی اور تمام مطبوعہ نسخوں میں یہ حدیث اِسی لفظ سے پائی جاتی ہے، ملاحظہ ہو :مشکوٰۃ مطبوعہ نور محمد حنفی نقش بندی (ص:115)باب قنوت فی الوتر ،فصل ثالث ، مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح [ملّا علی قاری ]مطبوعہ مصر(ص:167) فصل ثالث ،اشعۃ اللّمعات[شیخ عبد الحق]شرح المشکوٰۃ،باب قنوت فی الوتر ،فصل ثالث۔ ۔ پہلا حملہ : (شیخ الہند )مولوی محمود الحسن صاحب نے سنن ابو داؤد مطبوعہ مجتبائی دہلی کی تصحیح کرتے وقت اس حدیث کے متن میں تو لفظ[ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]ہی رہنے دیا ، لیکن تصدیق و تائید ِحنفیّت کے لیٔے [لَیْلَۃً]پر نسخہ کا نشان دے کر حاشیہ میں یوں لکھا : [رَکْعَۃً]کَذَا فِيْ نُسْخَۃٍ مَقْرُوْئَ ۃٍعَلٰی الشَّیْخِ مَوْلَانَا مُحَمَّد اِسْحٰق رَحِمَہٗ اللّٰہُ تَعَالیٰ ۔ ابو داؤد جلد اوّل ،ص:۲۱۹ ۔ دوسرا حملہ : مولوی خلیل احمد صاحب سہارن پوری نے شیخ الہند کی تصحیح کردہ ابو داؤد کو پسند کرتے ہوئے بذل المجہود فی حلّ ابی داؤداس پر لکھی ہے ، اور باب قنوت فی الوتر کی حدیث [عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]کے متن اور حاشیہ کو اُسی طرح بحال رکھتے ہوئے خاموشی اختیار کی ہے ، یعنی متنِ ابو داؤد میں تو [عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]ہی رکھا اور حاشیہ پر لکھ دیا [رَکْعَۃً] کَذَا فِيْ نُسْخَۃٍ مَقْرُوْئَ ۃٍ عَلٰی الشَّیْخِ مَوْلَانَا مُحَمَّد اِسْحٰق رَحِمَہٗ اللّٰہُ تَعَالیٰ۔ملاحظہ ہو :بذل المجہود(ص:368) گویا آنے والی نسلوں کو دھوکا دیا ہے کہ سنن ابی داؤد میں[عِشْرِیْنَ لَیْـلَۃً]اور[عِشْرِیْنَ رَکْعَـۃً]دونوں طرح آیا ہے ، حضرت شیخ محمد اسحاق محدّث دہلوی کے درس پر افتراء کی حقیقت کو جاننے کے لیٔے حضرتِ شیخ کے خاص حنفی تلامذہ سے مولانا احمد علی صاحب سہارن پوری رحمہٗ اللہ جو خاص طور پر حضرتِ شیخ کے درس کا حوالہ ذکر کرنے کے عادی ہیں ،انکے حاشیہ کا دیکھ لینا ضروری
Flag Counter