Maktaba Wahhabi

61 - 96
امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو امام ابو داؤد ہی کے واسطہ سے اپنی کتاب السنن الکبریٰ میں مسنداًروایت کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں : (أَنْبَأَنَا أَبُوْ عَلِيُّ الرُّوْذَبَارِيُّ أَنَا أَبُوْ بَکْرٍ بْنِ دَاسَۃَ ثَنَا أَبُوْ دَاؤدَ ثَنَا شُجَاعُ بْنُ مُخَلَّدٍ ثَنَا ہُشَیْمُ أَنَا یُوْنُسُ بْنُ عُبَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ جَمَعَ النَّاسَ عَلٰی أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ ، فَکَانَ یُصَلِّی بِہِمْ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً وَلَا یَقْنُتُ بِھِمْ اِلاَّ فِيْ النِّصْفِ الْبَاقِيْ فَاِذَا کَانَتِ الْعَشْرُالْأَوَاخِرُ تَخَّلَفَ فَصَلَّی فِيْ بَیْتِہٖ فَکَانُوْا یَقُوْلُوْنَ اَبِقَ أُبَيُّ)۔ السنن الکبریٰ جلد ثانی :ص۴۹۸ ۔ ’’ہمیں خبردی ابو علی روذباری نے ، ہمیں خبر دی ابو بکر بن داسہ نے ،ہمیں حدیث بیان کی ابو داؤد نے،ہمیں حدیث بیان کی شجاع بن مخلّدنے ،ہمیں حدیث بیان کی ہشیم نے، ہمیں خبر دی یونس بن عبید نے ،اور بتایا کہ حضرت حسن بصری بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو حضرت ابیّ رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں نماز ِ تراویح پر اکٹھے کیا ،وہ انہیں بیس راتیں نماز پڑھاتے تھے اور صرف نصف ِ آخر میں دعاء ِ قنوت کرتے تھے ،جب عشرئہ اخیر آتا تو جماعت کروانا بند کردیتے اور اپنے گھر میں نماز پڑھتے اور لوگ کہتے کہ ابی ّ بھاگ گئے ہیں ‘‘ ۔ چوتھی شہادت : روایت ِ مذکورہ کے چوتھے جملے یعنی [فَاِذَا کَانَتِ الْعَشْرُ الْأَوَاخِرُ تَخَلَّفَ]کا آغاز فائے تفریع و ترتیب سے ہے اور ظاہر ہے کہ یہ جملہ دوسرے جملے یعنی[ فَکَانَ یُصَلِّيْ بِہِمْ عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً]پر مرتّب ہے اور یہ ترتیب اس وقت صحیح ہوسکتی ہے جب اس جملہ میں لفظ [لَیْلَۃً]ہی ہو ،اگر اس جملہ میں لفظ[رَکْعَۃً ]ہو تو پھر ترتیب اور تفریع صحیح نہیں رہتے اور باوجود فائے تفریعیہ کے یہ عبارت بے جوڑ سی بن جاتی ہے [ کَمَا لاَ یَخْفَیٰ عَلٰی مَنْ لَہٗ أَدْنیٰ مُمَارَسَۃ ٍ بِالْعَرَبِیَّۃِ] ۔ پانچویں شہادت :
Flag Counter