Maktaba Wahhabi

82 - 269
معاویہ رضی اللہ عنہ کے قائدین میں سے بہت سے جیشِ علی رضی اللہ عنہ میں شامل ہو جائیں۔ معاویہ رضی اللہ عنہ سامنے آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان دہرانے لگے اور کہنے لگے: جو کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے وہ برحق ہے۔ لیکن عمار رضی اللہ عنہ کو کن لوگوں نے قتل کیا؟ اے لوگوں! بات کرو اور اپنے امیر کو جواب دو۔ لیکن امیر نے خود یہ کہہ کر انھیں لاجواب کر دیا کہ عمار رضی اللہ عنہ کو انھی لوگوں نے قتل کیا ہے جو انھیں ان کے گھر سے نکال کر میدان قتال تک لائے ہیں۔ [1] اس کے بعد زندگی کا پہیہ اپنی مخصوص رفتار کے ساتھ اس طرف چل پڑا جہاں اللہ چاہتا تھا۔ عمار رضی اللہ عنہ کو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنے سینے پر اٹھایا، پھر ان کی نماز جنازہ دیگر مسلمانوں کے ساتھ مل کر ادا کی، پھر انھیں ان کے کپڑوں ہی میں دفن کر دیا گیا۔ جنت عمار رضی اللہ عنہ کی آمد کی مشتاق تھی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا یوں عمار رضی اللہ عنہ بھی جنت کی طرف چل دیے۔
Flag Counter