Maktaba Wahhabi

61 - 269
تمھارے لیے غنیمت میں سے حصہ نکالا ہے۔‘‘ وہ حصہ لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: ’’اے اللہ کے رسول! یہ کیا ہے؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ میں نے تمھارے لیے مال غنیمت کا حصہ نکالا ہے۔‘‘ اس نے کہا: ’’میں نے اس مقصد کے لیے تو آپ کی اتباع نہیں کی تھی۔ میں نے تو اس مقصد کے لیے آپ کی اتباع کی تھی کہ میں ادھر اُدھر دیکھوں (یہ کہتے ہوئے اس نے اپنے اسلحہ کی طرف اشارہ کیا) شہید ہو جاؤں اور پھر جنت میں چلا جاؤں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم مخلص ہو تو اللہ تعالیٰ تمھاری اس بات کو ضرور سچا ثابت کر دے گا۔‘‘ پھر کچھ عرصہ بعد اللہ کے دشمنوں کے ساتھ قتال کا موقع آیا تو یہ شہید ہو گئے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اس کی میت کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا یہ وہی بدوی ہے؟ ‘‘ جواب ملا: جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس نے دل سے سچی بات کی تھی، اللہ تعالیٰ نے سچ ثابت کردی۔‘‘ [1] اے امت محمد! تمھیں ان جیسے لوگوں پر رشک کیوں نہیں آتا۔ سلمان رضی اللہ عنہ بھی انھی لوگوں میں سے تھے۔
Flag Counter