Maktaba Wahhabi

54 - 269
اللہ کے رسول! وہ نماز بھی پڑھتے تھے، روزہ بھی رکھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان بھی رکھتے تھے اور یہ گواہی بھی دیتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نبی بن کر مبعوث ہوں گے۔ جب سلمان رضی اللہ عنہ ان کی تعریف کر کے چپ ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے سلمان! وہ اہل جہنم میں سے ہیں۔‘‘ [1]اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالنَّصَارَى وَالصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴾ ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے، اور جو یہودی، عیسائی اورصابی(بے دین) ہوئے، ان میں سے جو بھی اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان لایا اور نیک عمل کیے تو ان کا اجر ان کے رب کے پاس ہے، نہ تو انھیں کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔‘‘ [2] امام واحدی نے مجاہد رحمہ اللہ سے بیان کیا ہے کہ جب سلمان رضی اللہ عنہ نے راہبوں کا قصہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ جہنمی ہیں۔‘‘ سلمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد عالی سن کر میرے لیے زمین اندھیری ہو گئی، پھر اللہ تعالیٰ نے مذکورہ آیت نازل فرمائی۔ امام طبری رحمہ اللہ نے سلمان رضی اللہ عنہ کا قصہ امام سدی کے حوالے سے نقل کیا ہے۔ امام سدی فرماتے ہیں کہ مذکورہ آیت ان راہبوں کے بارے میں نازل ہوئی تھی جن کے پاس سلمان فارسی رضی اللہ عنہ مقیم رہے۔ سلمان رضی اللہ عنہ بادشاہ کے بیٹے کے دوست تھے۔ دونوں ہر کام ایک دوسرے سے پوچھ کر اور باہم مشورے سے کرتے تھے۔ شکار کھیلنے بھی
Flag Counter