Maktaba Wahhabi

211 - 269
محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )ہمارے شہر میں رہتے ہیں اور ان سے لڑنے کی ہمارے پاس طاقت نہیں ہے۔ جب قاصد واپس گیا تو قریش نے کہا: ’’اللہ کی قسم! وہ بات جو نعیم(رضی اللہ عنہ ) نے بتائی تھی وہ سچی نکلی۔‘‘ انھوں نے بنو قریظہ کو پیغام بھیجا: اللہ کی قسم! ہم اپنے آدمیوں میں سے ایک آدمی بھی تمھارے سپرد نہیں کریں گے۔ اِدھر بنو قریظہ نے کہا: ’’یقینا جو بات نعیم(رضی اللہ عنہ ) نے ہم سے کہی تھی وہ سچ ہے۔ وہ لوگ تو ہمیں صرف لڑائی کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اگر ان کو کوئی موقع مل گیاتو حملہ کر دیں گے اور اگر معاملہ اس کے برعکس ہوا تو اپنے اپنے شہروں کی طرف بھاگ جائیں گے اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کے لیے راہ صاف کر دیں گے۔‘‘ مدرسۂ نبوت کا ایک شخص ایک لشکر سے زیادہ کام کرنے کی طاقت رکھتا تھا۔ یقیناً اس نے حلیفوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا، کفار اور اس کے اتحادیوں کے درمیان پھوٹ ڈال دی۔ اور ان کے درمیان ایسی خانہ جنگی پیدا کر دی جس نے ان کی قوت توڑ کر رکھ دی۔ ان کے درمیان عدم اعتماد کی فضا پیدا ہو گئی۔ اور ان میں سے ہر ایک دوسرے سے خوف زدہ ہونے لگے۔ ان کی تدبیریں الٹ گئیں۔ اللہ نے ان کے دلوں میں رعب ڈال دیا اور وہ حیران پریشان ہو کر بکھر گئے۔ اے مدرسۃ القرآن کے لوگو! اس مدرسہ سے ایسے داعی اور مبلغ بھی نکلے جو اپنے دین کے سفیر اور اپنے رب کی شریعت کے امین تھے۔ وہ حق کی طرف لوگوں کو دعوت دیتے اور اس پر خود بھی عمل
Flag Counter