Maktaba Wahhabi

178 - 269
شامل کر دیا۔ اس کی ماں کو علم ہواتو اس نے لوگوں سے پوچھا کہ قریشی قیدیوں کا سب سے زیادہ کتنا فدیہ دیا گیا ہے؟ لوگوں نے کہا: چار ہزار درہم۔ یہ سن کر اس نے اپنے بیٹے کا سب سے زیادہ فدیہ دیا۔[1] مصعب رضی اللہ عنہ مکہ میں پیدا ہوئے اور اسی مقدس شہر کے سنگریزوں پر پرورش پائی۔ انھیں مکہ کی گلیاں ایسے معطر نوجوان کی حیثیت سے پہچانتی تھیں جو اچھا لباس پہنتا اور مہنگی ترین چادر زیب تن کرتا تھا۔ مکہ کی زندگی نے اسے نرم و ملائم جلد، خوبصورت حالت اور درمیانی قدو قامت والا محبوب نوجوان بنا دیا۔ اس کے خوبصورت بال ہنستے مسکراتے دانت زندگی کی رونق کو دوبالا کرتے تھے۔ اس کے ماں باپ اس سے بے حد محبت کرتے تھے۔ اور اس کی ہر قسم کی خواہش اور ضرورت بڑے چاؤ سے پوری کرتے تھے۔ وہ اس پر مال خرچ کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھتے تھے، وہ جو بھی مطالبہ کرتا اسے ہر ممکن طو رپر پورا کرتے تھے بلکہ جو وہ چاہتا اس کی تصدیق کرتے اور جس چیز کی وہ رغبت رکھتا وہ ہر حال میں اس کے آگے پیش کر دیتے تھے۔ ابن سعد اپنی کتاب ’الطبقات‘ میں لکھتے ہیں کہ ان کی والدہ سب سے زیادہ مالدار خاتون تھی، وہ اسے سب سے عمدہ کپڑے پہناتی تھی، مصعب اہل مکہ میں سب سے زیادہ خوشبو استعمال کرنے والا نوجوان تھا، وہ حضرمی جوتا پہنتا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا تذکرہ یوں فرماتے ہیں: ’’میں نے مکہ میں سب سے زیادہ خوبصورت بالوں والا، عمدہ پوشاک والا اور نعمتوں
Flag Counter