Maktaba Wahhabi

173 - 269
’’اور (جیسے تمھیں ہدایت دی) اسی طرح ہم نے تمھیں افضل اُمت بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہوں۔‘‘ [1] ہم کہتے ہیں کہ مسلمانوں نے اسلام کی جماعت کو اپنی ذاتی لگن، سخت محنت و کوشش سے، پھٹے ہوئے لباس زیب تن اور زبردست تکالیف برداشت کرکے بلند کیا۔ وہ اپنے رب کے حکم کی بجا آوری کرتے رہے ان لوگوں پر ظلم کیے بغیر جنھوں نے انھیں امن والے خطے میں تکلیفیں دیں اور حرمت والے گھر سے دور کر دیا۔ انھوں نے اللہ کے دین کو بلند کر دیا اور پھر ان لوگوں کے دلوں سے بغض و عناد کا صفایا کرکے اسلام نے ایک عظیم الشان نئے دور کا آغاز کیا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحِلُّوا شَعَائِرَ اللّٰهِ وَلَا الشَّهْرَ الْحَرَامَ وَلَا الْهَدْيَ وَلَا الْقَلَائِدَ وَلَا آمِّينَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّن رَّبِّهِمْ وَرِضْوَانًا ۚ وَإِذَا حَلَلْتُمْ فَاصْطَادُوا ۚ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ أَن صَدُّوكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَن تَعْتَدُوا ۘ وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهُ ۖ إِنَّ اللّٰهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ کی نشانیوں کی بے حرمتی نہ کرو، اور نہ حرمت والے مہینوں کی، نہ حرم میں قربان ہونے والے اور نہ پٹے پہنائے جانوروں کی، اور نہ بیت الحرام کا قصد کرنے والوں کی، وہ اپنے رب کا فضل اور اس کی
Flag Counter