ماں کا قاتل کہا جائے گا۔ میں نے عرض کیا: میری پیاری ماں! آپ اپنے ساتھ زیادتی نہ کریں کیونکہ ان چیزوں کی و جہ سے میں اپنا دین نہیں چھوڑ سکتا۔ سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری والدہ نے ایک دن رات کچھ نہ کھایا، وہ نہایت کمزور ہو گئی۔ میں نے یہ حالت دیکھی تو اپنی والدہ سے کہا: اللہ کی قسم! اے میری ماں! تو جانتی ہے کہ اگر تیری سو جانیں بھی ہوں اور وہ سب ایک ایک کر کے نکل جائیں، تب بھی میں تیری غلط ضدوں کی و جہ سے اسلام کو نہیں چھوڑوں گا۔ اب اگر تیرا دل چاہے تو کھا پی لے، نہ چاہے تو مت کھا۔ سعد کہتے ہیں: جب میری والدہ نے میرا یہ عزم دیکھا تو کھانا شروع کر دیا، پھر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ وَإِنْ جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ﴾[1] |