Maktaba Wahhabi

137 - 269
مصعب بن سعد بن ابی وقاص اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا: ’’یہ آیت میرے بارے میں نازل ہوئی تھی۔‘‘ [1] انھوں نے کہا: سعد رضی اللہ عنہ کی والدہ نے قسم اٹھائی تھی کہ وہ سعد رضی اللہ عنہ سے کبھی کلام نہیں کرے گی، نہ کھائے گی، نہ پیے گی یہاں تک کہ وہ اسلام کو چھوڑ دے۔ ان کی والدہ تین دن اسی حال میں رہی یہاں تک کہ مشقت اور کمزوری کی و جہ سے ان پر غشی طاری ہونے لگی تو اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کی یہ آیت نازل فرمائی: ﴿ وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ حُسْنًا﴾ ’’ہم نے انسان کو نصیحت کی ہے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرے۔‘‘ [2] سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آیت کا یہ حصہ بھی نازل ہوا: ﴿ وَإِنْ جَاهَدَاكَ لِتُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ﴾ ’’اور اگر وہ تجھ پر زور ڈالیں کہ تو میرے ساتھ کسی ایسے (معبود) کو شریک ٹھہرائے جس کا تجھے علم نہیں تو ان دونوں کی اطاعت نہ کرنا۔‘‘ [3] سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں اپنی والدہ سے بہت حسن سلوک کرنے والا تھا۔ جب میں مسلمان ہو گیا تو میری والدہ نے مجھ سے کہا کہ اے سعد! میں کھاؤں گی، نہ پیوں گی یہاں تک کہ میں مر جاؤں، پس تو میری و جہ سے عار دلایا جائے گا اور تجھے اپنی
Flag Counter