Maktaba Wahhabi

45 - 156
اس سے ان شاء اللہ شفاء ہو جائے گی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:’’ جب تم سے نہانے کے لیے کہا جائے تو نہا لیا کرو۔‘‘ [صحیح مسلم(۲۱۸۸)۔] 2۔ اگر نظر لگانے والا[یا جس کی نظر لگی ہو] وہ وضوء کرنے یا غسل کرنے سے انکار کردے تو اس میں کوئی پریشانی کی بات نہیں ۔ نظر بدلگانے والے کے جسم کو چھونے والی کوئی چیز جیسے اس کی ٹوپی ‘ قمیص یا پاجامہ وغیرہ لے لیا جائے‘ اور اس پر پانی ڈال کر پھر یہ پانی مریض پر ڈال دیا جائے؛ یا اسے پلادیا جائے ۔یہ بہت ہی مجرب اورآزمودہ نسخہ ہے۔ 3۔ جب یہ معلوم نہ ہوسکے کہ نظر بد کس کی لگی ہے؛ تو اس صورت میں متأثر انسان کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں رجوع کرے۔اور شرعی دعاؤوں سے دم کرکے علاج کرے۔ اس میں بھی اللہ تعالیٰ کے حکم سے شفاء ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
Flag Counter