دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر پُھسیاں ( گوز ) مارتے ہوئے بھاگ جاتا ہے۔‘‘[صحیح البخاري (۶۰۸)۔] صحیح مسلم کی ایک روایت میں ہے: ’’جب مؤذن اذان دیتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتا ہے ‘اور اس کی ہوا خارج ہورہی ہوتی ہے ۔‘‘ [مسلم (۸۵۷)۔] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب سرکش شیطان رنگ بدل بدل کر ظاہر ہورہے ہوں توان کوبھگانے کے لیے اذان دیا کرو۔‘‘[الفتوحات الربانیۃ ۵/۱۶۱] حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے ’’غیلان‘‘یعنی جادو گرجنات کا ذکر کیا گیا ۔تو آپ نے فرمایا: ’’ان میں سے کوئی ایک بھی اپنی اس شکل و صورت کوتبدیل نہیں کرسکتا جس پر اللہ تعالیٰ نے اس کوپیدا کیا ہے ‘لیکن وہ بنی آدم کے جادو گروں کی طرح کے جادو گر ہیں ۔ جب تم ان میں سے کسی ایک کو دیکھو تو اذان دینے لگ جاؤ۔‘‘ |