ابن أبي شیبۃ فی المصنف (۶/۹۵)۔ وصحح إسنادہ الحافظ ابن حجر فی الفتح (۶/۳۹۶)۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’زید بن اسلم سے روایت ہے کہ انہیں [ایک بستی]معادنپر نگران بنایا گیا۔تولوگوں نے وہاں پر جنات کی کثرت کی شکایت کی۔ تو آپ نے حکم دیا کہ وہاں پر ہر وقت اذان دی جائے۔اور کثرت کے ساتھ ایسا کیا جائے ۔ اس کے بعد انہیں کوئی ایسی چیز نظر نہیں آئی۔‘‘[الکلم الطیب (ص ۵۳)۔] حضرت سہیل سے روایت ہے کہ مجھے میرے والد نے بنی حارثہ کی طرف بھیجا میرے ساتھ میرا ایک ساتھی تھا تو اس کو ایک پکارنے والے نے اس کا نام لے کر پکارا اور میرے ساتھی نے دیوار پر دیکھا تو کوئی چیز نہ تھی۔ میں نے یہ بات اپنے باپ کو بتائی؛ تو انہوں نے کہا :’’اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تمہارے ساتھ یہ واقعہ پیش آنے والا |