Maktaba Wahhabi

77 - 467
کے بعد ہم اوپر والے کمرے میں چلے گئے جہاں سے کھڑکی قلعہ کی طرف کھلتی تھی۔ وہاں سے دروازہ صاف نظر آتا تھا۔ سورج نکلنے کے بعد ملازموں نے دروازہ کھولا۔ نوکر وہاں سے نکلنے لگے۔ اس کے بعد قلعہ کا دروازہ کھلا اور وہاں سے گھوڑے باہر لا کر کھلی جگہ پر باندھے گئے۔ جب ہم نے محل کا دروازہ کھلا دیکھا ہم اس گھر سے نکلے تاکہ چھلانگ لگا کر محل میں داخل ہو جائیں۔ جو نہی ہم نیچے اترے امیر عجلان باہر آرہا تھا۔ اس کے ہمراہ دس افراد تھے جو روازے سےنکل کر اس گھر کی طرف آرہے تھے جہاں تھوڑی دیر پہلے ہم تھے۔ اس کے نکلنے کے بعد دوبارہ دروازہ بند ہو گیا۔ صرف چھوڑے دروازے کو جو بڑے دروازے میں تھا کھلا چھوڑا گیا۔ ہم صرف چار افراد باہر اس کے سامنے تھے۔ وہ ہمارے طرف متوجہ ہوا۔ اس کے ساتھی فوری طور پر واپس محل کی طرف بھاگ گئے۔ صرف اکیلا امیر عجلان رہ گیا۔ میرے ہاتھ میں میر بندوق تھی اور اس کے پاس تلوار۔ اس نے تلوار نکال لی اور میر طرف لہرانے لگا۔ میں نے فوری طور پر بندوق سے فائر کر دیا۔ اس کے ہاتھ سے تلوار گرنے کی آواز آئی۔ مجھے اندازہ ہوا کہ گولی اسے لگی ہے۔ لیکن کار گر ثابت نہیں ہوئی۔ وہ اس چھوٹے دروازے میں داخل ہونے لگا۔ لیکن میں اس کے قریب پہنچ چکا تھا۔ میں نے اس کی ٹانگ پکڑ لی۔ اس کے پاؤں میرے ہاتھ میں تھے اور اس کا باقی جسم دروازہ کے اندر تھا۔ اس دوران اس کے آدمی برابر فائرنگ کر رہے تھے اور پتھر بھی پھینک رہے تھے۔ اس کشمکش میں عجلان نے مجھے ناف پر لات ماری۔ میری آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا
Flag Counter