Maktaba Wahhabi

440 - 467
وفات قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔"كل من عليها فان ويبقي وجه ربك ذوالجلال والاكرام"(صدق اللّٰه العظيم) شاہ عبدالعزیز کا انتقال 9نومبر 1953ء کو طائف میں ہوا۔ اس وقت ان کی عمر 73سال تھی۔ تمام عمر جہاد اور جدو جہد میں گزاری۔ وہ عظیم تھے۔ ان کو عظمت ان کے آباء و اجداد سے وراثت میں ملی تھی۔ انہوں نے اپنے اجداد کی تاریخ کو زندہ کیا۔ اور اپنی شخصیت کا ایسا تاثر چھوڑا جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ انہوں نے یہ وسیع مملکت بنائی۔ اس کو یکجا کیا۔ دین کی تعلیمات کا احیاء کیا۔ امن و امان کو عام کیا۔ عربوں کی ہمت بڑھائی۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مدد سے کیا۔ اور اللہ تعالیٰ نے جو ان کو صفات دی تھیں وہ انہیں کی وجہ سے مشکلات پر قابو پاسکے۔ نیز ان کی ذہنی اور جسمانی قوت کی کوئی مثال نہیں تھی۔ ڈاکٹر امین رویحہ جو ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ مل کر شاہ عبدالعزیز کا علاج کر رہے تھے، نے کہا کہ ’’ دس سال سے وہ چلنے پھرنے میں دقت محسوس کرتے تھے اور کرسی استعمال کرتےتھے۔ یہ اس طرح کی کرسی تھی جیسی امریکی صدر روزو یلٹ استعمال کرتے تھے۔ شاہ عبدالعزیز کے ذاتی معالج مدحت شیخ الارض تھے۔ جو تیس سال تک شاہ عبدالعزیز کے ساتھ بطور معالج خاص رہے۔ ڈاکٹر امین رویحہ کہتے ہیں ’’وفات سے قبل طائف میں شہزادہ فیصل کے گھر
Flag Counter