Maktaba Wahhabi

438 - 467
آخری بات شاہ عبدالعزیز نمود و نمائش سے نفرت کرتے تھے۔ حالانکہ ان کو دین کی خدمت کے باعث یہ حق تھا کہ وہ اس پر فخر کرتے۔ وہ اس پر بھی فخر کرسکتے تھے کہ انہوں نے عظیم مملکت کو مضبوط بنایا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ شاہ عبدالعزیز نے کبھی بھی دوسرے بادشاہوں کی طرح بے جا فخر نہیں کیا۔ شاہ عبدالعزیز نے کبھی بھی مال جمع کرنے کے بارے میں نہیں سوچا جیسے دوسرے بادشاہوں کا وطیرہ رہا ہے۔ ان کو ایسا کرنا بھی چاہیے تھا لیکن وہ دولت سے سخت نفرت کرتے تھے، اسے صرف مقصد تک پہنچنے اور نیک نامی کیلئے ذریعہ اور وسیلہ سمجھتے تھے۔ شاہ عبدالعزیز نے کبھی بھی مد د کیلئے باہر کی طاقتوں کا سہارا نہیں لیا۔ انہوں نے ہمیشہ اپنی تلوار پر اعتماد کیا۔ دشمن کو للکارا۔ وہ یہ وسیع وعریض مملکت بنائی جس کو دنیا کے سب ملکوں نے تسلیم کر لیا شاہ عبدالعزیز نے اپنی ساری زندگی میں کبھی پروٹو کول کا سہارا نہیں لیا حالانکہ ان کو ایسا کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ اس کے مستحق تھے۔ شاہ عبدالعزیز نے پوری زندگی آرام نہیں کیا اور نہ وہ آسائشوں میں پڑے۔ حالانکہ تکلیف کے بعد آرام کرنا ان کا حق تھا۔ شاہ عبدالعزیز نے آرام و آسائش اس لئے اختیار نہیں کی کہ وہ ناز و نعم کے انجام سے باخبر تھے۔
Flag Counter