پٹرول اور شاہ عبدالعزیز کی شجاعت
الاحساء کے علاقہ میں پٹرول نکالے جانے کے سلسلے میں اگر کسی کی تعریف کی جا سکتی ہے تووہ خود شاہ عبدالعزیز آل سعود ہیں۔ اس لئے کہ یہ ان کی شجاعت کا کمال ہے۔ کہ انہوں نے 1933 ء میں کلیفورنیا پٹرولم کمپنی کے ساتھ تیل نکالنے کا معاہدہ کیا۔ آرامکو آئل کمپنی کے ڈائریکٹر کا بیان ہے ’’ ہم سے تیل نکالنے کا معاہدہ کر کے ابن سعود نے بڑی شجاعت کا مظاہرہ کیا۔ کیونکہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں کسی غیر مسلم نے قدم نہیں رکھا تھا۔ صحرا ء کے بدوؤں کے لئے کسی کافر کا اس علاقہ میں قدم رکھنا نہایت خطر ناک تصور کیا جاتا تھا۔ لیکن یہ شجاعت صرف شاہ عبدالعزیز کی ہے کہ انہوں نے نہ صرف ہم سے تیل کا معاہدہ کیا۔ بلکہ ہمیں وہ تحفظ دیا جس کا ہم اپنے ملک میں بھی تصور نہیں کر سکتے تھے۔
ہمارے بارے میں عربوں کے جو شکوک تھے۔ وہ بھی حقیقت پر مبنی تھے۔ اس لیے کہ ان دنوں عالم سالام اور عالم عرب کے زیادہ تر ممالک مغربی کالونیاں تھیں۔ اگر شاہ عبدالعزیز کو ہماری نیتوں پر شک ہوتا تو وہ کبھی بھی ہم سے تیل نکالنے اور تلاش کرنےکا معاہدہ نہ کرتے۔ لکین وہ بہت بڑے سیاست دان تھے انہوں نے اپنی فہم و فراست سے یہ جان لیا کہ بطور ایک کمپنی کے ہمارا کام فائدہ کمانا تھا۔ ہمارا فرض بنتا تھا کہ اس معاشرہ کی آزادی برقرار رکھتے ہوئے اپنا کام جاری رکھیں۔
شاہ عبدالعزیز نے جب اپنی بصیرت سے یہ حقائق جان لئے تو ہمیں تیل نکالنے کے اختیار دینے میں کوہچکچاہٹ محسوس نہ کی۔
|