Maktaba Wahhabi

376 - 467
بڑے غور سے سن رہے تھے اور نہایت اطمینان سے جواب دے رہے تھے۔ میں نے ایک ا ور سوال پوچھا۔ سوال: اس وقت مغربی دنیا کو ایک پریشانی ہے اور وہ ہے عرب دنیا کا اتحاد اور قومیت کا مسئلہ۔ اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ جواب: عرب اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ یہ امریکی فیڈریشن کے طرز کا بھی ہوسکتا ہے۔ ہر ملک کا اپنا سربراہ ہو۔ لیکن کوئی ایک مرکز ہو جہاں مشترکہ مسائل نپٹائے جائیں۔ ملکو کی انفرادی کوششوں کا ایک مرکزی ادارہ ہو جو ان میں ربط پیدا کرے اور صرف یہی ایک راستہ ہے جس سے عرب مملکت قوت اور طاقت حاصل کر سکتے ہیں ج اب تک مفقود ہے۔ یہ مسئلہ نہیں ہے کہ اس کا سربراہ کون ہو اور مرکزی ادارہ کس ملک میں ہو۔ بغداد میں بھی ہو سکتا ہے فلسطین میں بھی یا کسی اور جگہ۔ اہم بات صرف یہ ہے کہ عرب قومیت والے ملکوں میں اتحاد ہو۔ جن لوگوں کا خیال یہ ہے کہ یہ ناممکن ہے وہ غلطی پر ہیں۔ جلد یا بدیر اس میں کامیابی ضرور ہو گی۔ اس دوران عبدالعزیز نےخود پوچھا کہ کوئی اور سوال بھی ہے۔ میں نے پوچھا۔ سوال: اگر آپ کے سامنے کوئی ایسا مسئلہ ہو جس کی دینی اور دنیاوی حیثیت میں تضاد ہو تو کیا آپ دنیاوی فائدے کے لیے غیر اسلامی راستہ اپنائیں گے یا نقصان کی پرواہ کیا بغیر اسلامی راستہ اختیار کریں گے۔ جواب: اس میں آپ کو شک و شبہہ نہیں ہونا چاہیے کہ میں وہ راستہ اختیار کروں۔
Flag Counter