Maktaba Wahhabi

329 - 467
دینی درس میں شاہ عبدالعزیز کی دلچسپی شاہ عبدالعزیز اپنے دور حکمرانی میں بہت سی مجالس کا انعقاد کرتے تھے ان میں کوئی خاص اور کوئی عام مجالس ہوتیں۔ ایک اور مجلس ہوتی تھی جس کا انعقاد روزانہ ہوتا تھا۔ وہ عام وہ خاص دونوں کے لیے ہوتی تھیں۔ عام طور پر اس کا انعقاد عشاء کے بعد ہوتا تھا۔ اور اس میں اعلیٰ سرکاری حکام، بعض اہم شخصیات اورغیر ملکی مہمان بھی حاضر ہوا کرتے تھے۔ اس مجلس کا فتتاح دینی درس سے ہوتا تھا۔ درس میں تفسیر قرآن پاک بیان کی جاتی تھی۔ خیر الدین الزر کلی نے لکھا ہے۔ ’’ میں نے خود تفسیر قرطبی سے اسباق سنے ہیں۔ ان مجالس میں تاریخ، ادب اور اخبار بھی بیان کئے جاتے تھے۔ لیکن ابتداء تفسیر قرآن سے ہوتی۔ یہ مجلس گھنٹوں جاری رہتی۔‘‘ خیر الدین زرکلی لکھتے ہیں۔ آل سعود کا سب سے بڑے عالم شاہ عبدالعزیز کے بھائی شہزادہ عبداللہ بن عبدالرحمن تھے۔ انہوں نے بتایا ’’ اس درس کی ابتداء ہمارے اسلاف سے ہوئی تھی۔‘‘ جہاں تک مجالس خاص کا ذکر ہے۔ یہ سب سرکاری امور کے بارے میں ہوتی تھیں۔ ان میں شاہ عبدالعزیز کے بھائی شہزادہ عبداللہ، ولی عہد شہزادہ سعود اور بعض مشیر حصہ لیا کرتے تھے۔ ان کے علاوہ دفتر کے سربراہ، ساسی شعبہ کے سربراہ اور ان کے نائب چاروں طرف بیٹھے ہوتے تھے۔ سب سے پہلے ٹیلگرام پڑھ کر سنائے جاتے تھے۔ شاہ عبدالعزیز ان کے جوابات لکھواتے تھے۔ جوابات لکھواتے
Flag Counter