Maktaba Wahhabi

315 - 467
شاہ عبدالعزیز کے دور میں امن و امان حسن عبدالحی قزاز نے اپنی کتاب "الا من الذي نعيشه "کے صفحہ 50‘‘پر لکھتے ہیں۔ ’’شاہ عبدالعزیز اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے امن و امان کو سب سے زیادہ اولیت دیتے تھے۔ ہر اس علاقے میں جہاں ان کی بیعت کی گئی وہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ اور ان کے مسائل کا خاصل خیال رکھتے تھے۔ یہاں تک کہ اضطراب پیدا کرنے والوں اور امن میں خلل ڈالنے والوں سے سختی سے نپٹتے تھے انہوں نے امن و امان کو ہمیشہ مضبوط بنیادوں استوار رکھا۔ آج 1996ء میں ہمیں ہر جگہ امن و امان نظر آتا ہے۔ جسے وہاں کا ہر باشندہ اور باہر سے آیا ہوا ہر شخص محسوس کرتا ہے یہ سب کچھ شریعت کی برکات اور ثمرات ہیں۔ آج خواہ یورپی معاشرہ ہو یا عربی یا دیگر اسلامی معاشرہ ان کو امن کی جس فضا کی ضرورت ہے وہ فضا صرف اور صرف مملکت سعودی عرب میں موجود ہے۔ اور عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کو یہاں کے امن و امان پر فخر ہے۔ سعودی عرب میں امن و امان اور شریعت کا نفاذ شاہ عبدالعزیز کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے ہوا۔ الحمد اللہ ان کے بعد ان کے صاحبزادے بھی ان کے طریقہ اور راستہ پر چل رہے ہیں۔ اسی وجہ سے یہاں مثالی امن و امان قائم ہے۔ 1351ھ کو ہفت روزہ ام القریٰ میں شاہ عبدالعزیز کا ایک بیان چھپا۔ جو اس طرح تھا ’’ میں ان بے وقوف لوگوں کو خبردار کرتا ہوں جن کو شیطان ملک کا امن و
Flag Counter