Maktaba Wahhabi

313 - 467
شاہ عبدالعزیز اور بہادری شاہ عبدالعزیز ایک ایسے بہادر تھے جو جنگ کےمیدان میں سب سے آگے ہوتے تھے اور دشمنوں کو مرعوب کرتے تھے۔ ان کے اس وریے سے لوگوں کے دلوں میں بہادری کا جذبہ پیدا ہوتا تھا لہذا وہ بھی انہی کی طرح جان کی بازی لگا دیتے تھے کیونکہ جنگ میں کودنے کا مقصد ہی کامیابی ہوتی ہے۔ انہوں نے زخمی حالت میں بھی لڑائی لڑی۔ ایک دفعہ ایک ایسی لڑائی میں شریک ہوئے کہ ان کا ٹوٹا ہوا ہاتھ ان کے گلے میں لٹکا ہوا تھا لیکن وہ برسرپیکا رتھے۔ وہ لڑائی میں تلوار اور بندوق استعمال کرتے تھے۔ ان کے پاس بہترین قسم کی تلواریں تھیں۔ تلوار سے ان کی محبت بے مثال تھی۔ وہ آل سعود کی تاریخی قدیم تلوار وں پر بہت فخر کرتے تھے۔ سب سے زیادہ جو تلوار انہیں پسند تھی اس کا نام رقبان تھا۔ ایک کا نام صویلح تھا اور ایک کا نام توینی۔ ایک تلوار کا نام یاقوت بھی تھا۔ ان کے پاس 7MM موزر بندوق بھی تھی اور آخری دنوں میں اس کا ستعمال زیادہ کرتے تھے۔ اس کانام انہوں نے عوافیہ رکھا ہوا تھا۔
Flag Counter