Maktaba Wahhabi

305 - 467
انصاف انصاف اور عدل ایک اچھے حاکم کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ انصاف حکمرانی کی بنیاد ہے۔ اور ایک گھنٹے کا انصاف ستر سال کی عبادت سے بہتر ہے۔ ‘‘ شاہ عبدالعزیز انصاف کو بہت زیادہ اہمیت دیتے تھے اور وہ اسے زندگی کا مقصد سمجھتے تھے۔ ان میں خوف خدا حد درجہ تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ ہر صبح اپنے دفتر میں مختلف وفدوں سے ملتے تھے۔ لوگوں کے مسائل سن کر ان کی ضرورت پوری کیا کرتے۔ لہذا کوئی کسی پر ظلم نہیں کر سکتا تھا۔ کیونکہ اسے خوف رہتا کہ بادشاہ کو پتا چل جائے گا تو وہ ہماری خوب خبرلیں گے۔ شاہ عبدالعزیز انصاف اس لئے کرتے تھے کہ ان کے دل میں خوف خدا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ بہت دفعہ بدو آکر زور سے کہتےتھے۔ ’’اے بعدالعزیز خدا کا خوف کرو۔ ہم تمہارے حوالے ہیں ‘‘ اس بات کو سن کر شاہ عبدالعزیز روپڑتے۔ اور ظلم کے ازالے کےلیے متعلقہ کمیٹی کو ہدایت جاری کرتے ’’دیکھو میں اس کی ذمہ داری سے سبکدوش ہوں۔ اور اب یہ تمہاری گردنوں پر ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں کا حساب دینا ہے۔‘‘ شاہ عبدالعزیز کے انصاف کی بہت سے مثالیں ہیں ان کی تفصیلات کا احاطہ مشکل ہے۔ لیکن چند مثالیں پیش کی جاتی ہیں۔ ایک دن ایک بوڑی خاتون ان کے دروازہ پر آئی۔ کسی بات کا شکوہ کررہی تھی۔ غالباً میراث کےحصے سے محروم کر دی گئی تھی۔ اس نے اعلیٰ حضرت شاہ
Flag Counter