Maktaba Wahhabi

292 - 467
’’میرا قلم مجھ سے زیادہ سخی نہیں ہے ‘‘ شاہ عبدالعزیز کی سب سے بڑی خوبی ان کی سخاوت تھی۔ اور یہ خوبی ریاض میں داخلے کے پہلے دن سے لے کر آخری دن تک قائم رہی۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے احسان کو بہت زیادہ اہمیت دی جو ان کی پہنچان بن گئی۔ ان کی سخاوت کے لا تعداد واقعات ہیں۔ 1۔ایک شخص آیا۔ اس نے شکایت کی اسے قرض داروں نے بہت تنگ کیا ہوا ہے۔ اس کے ذمے 100 ریال واجب الادا ہیں۔ ا س نے شاہ عبدالعزیز سے درخواست کی کہ اس کی مدد کی جائے۔ جب تحقیق کی گئی کہ کیا اس پر واقعی یہ قرضہ ہے۔ سچ ثابت ہونے پر انہوں نے اس کی درخواست پر ایک کا ہندسہ لکھنے کے بعد اس پر تین صفر ڈال دئیے۔ یعنی اسے ایک ہزار ریال عطا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ ابن شلھوب نامی شخص مالی امور کی نگرانی کرتا تھا اور شاہی مال خانے کا انچارج تھا۔ اس کے پاس جب سائل کی درخواست پہنچی جس پر شاہ عبدالعزیز کے احکامات تھے تو وہ واپس ان کے پاس آیا تاکہ اس غلطی کی اصلاح کر لی جائے۔ کیونکہ درخواست میں سوریال کا سوال تھا اور قرضہ اتارنے کے لیے سو ریال کافی تھے۔ شاہ عبدالعزیز نے کہا ’’میرا قلم مجھ سے زیادہ سخی نہیں ہے۔ اس کو وہی کچھ دو جو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے مقرر کیا ہوا ہے۔‘‘ اس شخص کو ہزار ریال دے دئیے گئے اور وہ دعا دیتا ہوا چلا گیا۔
Flag Counter