Maktaba Wahhabi

288 - 467
وفاداری اور شاہ عبدالعزیز وفاداری عربوں کی وہ صفت ہے جس پر عرب دنیا کا ہر فرد فخر کرتا ہے۔ کوئی بھی اچھا کا م کیا جائے وہ اس کا اچھا بدلہ دیتے ہیں۔ ان کے ساتھ محبت و خلوص سے پیش آتےہیں۔ جلالتہ الملک عبدالعزیز اس وصف کےانتہائی درجے پر فائز تھے جو ان کے بلند اخلاق کا ثبوت ہے۔ شاہ عبدالعزیز ہمیشہ اپنے ماضی کو یاد کرتے تھے۔ وہ ان پرانے دوستوں کو کبھی نہ بھولے جنہوں نے ان کی مملکت کی تعمیر نو میں ان کی مدد کی۔ وہ ایسے دوستوں کی ضروریات توقع سے زیادہ فراخدلی سے پوری کرتے تھے اور انہیں عزت واحترام کے تمام مواقع فراہم کرتے۔ ان میں سے اگر کوئی ایک دن بھی ان کی خدمت میں رہا تو اس کی معمولی خدمت کے عوض بھی اسے خوب نوازا۔ مرحوم عبدالحمید الخطیب نے اپنی کتاب ’’ الامام العادل ‘‘ میں شاہ عبدالعزیز کی وفاداری کے بارے میں بہت سی مثالیں درج کی ہیں۔ ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔ 1۔ 1334ھ(1916ء)میں شاہ عبدالعزیز کے بھائی شہزادہ محمد اہل نجد کے کچھ افراد کے ہمراہ حج کے لیے آر ہے تھے جب حجاز کی حدود میں پہنچے تو شریف مکہ حسین نے ان کو حکم دیا کہ وہ اسلحہ کے بغیر آئیں۔ وہ اسلحہ، افراد اور مال مویشی حجاز سے باہر چھوڑ کر احرام کی حالت میں حجاز میں داخل ہونے کے لیے الزیمہ نامی گاؤں سے گزرے۔ اس گاؤں کے شیخ عبدالرحیم القناوی سے ان کا تعارف ہوا۔ اس نے کہا
Flag Counter